اگر آپ پاکستان سے امریکہ میں گئے ہیں آپ کا آبائی ملک پاکستان ہے لیکن آپ رہتے امریکہ کہ اندر ہیں تو آپ کی ساری تعلیم امریکہ سے ہی ہو گی۔ ہمارے پاکستان سے بہت سارے لوگ امریکہ میں پڑھائی کرتے ہیں اور وہ ایک سوال بار بار پوچھتے رہتے ہیں کہ وہ کیا اپنی یونیورسٹی کی فیس کو کم کرتا سکتے ہیں
تو اس کا سادہ سا جواب ہے کہ ہاں بھی اور نہ بھی۔ اس آرٹیکل میں میں آپ کو مکمل طور پر گائیڈ کروں گا کہ کیا آپ کی فیس کم ہو سکتی ہے۔ وہ کون سی شرائط ہیں جن کی بنا پر آپ کی فیس کم ہو سکتی ہے
اور وہ کون سی شرائط ہیں جن کی بنا پر آپ کی فیس کم نہیں ہو سکتی ہے۔ سب کچھ تفصیل سے بڑی ریسرچ کے بعد آپ کو اس آرٹیکل کی۔مدد سے بتانے جا رہا ہوں اس لیئے اس آرٹیکل کو شروع سے آخر تک پورا پڑھیں۔
امریکہ کی کسی بھی یونیورسٹی میں فیس کم یا بالکل معاف کرانے کا طریقہ کیا ہے؟
سب سے پہلے تو میں آپ کو یہ بتا دوں کہ کسی بھی پرائیویٹ ادارے میں فیس کم کرانا انتہائی مشکل ہوتا ہے اس آرٹیکل میں جو بھی اس مضمون کے بارے میں بات کی جائے گی وہ صرف اور صرف سرکاری اداروں کی کی جائے گی۔
کسی بھی سرکاری ادارے سے فیس کم کرانے کا آسان طریقہ سکالرشپ سکیم ہوتا ہے۔ آپ اچھی کارکردگی دیکھائیں تا کہ سرکاری اداروں کی طرف سے آپ کو فیس کم یا معاف کرانے کی سہولت مل سکے۔ اگر آپ سکالرشپ لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس سے بڑی اور کوئی بات ہو ہی نہیں سکتی ہے
اور اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ جو بندہ سکالرشپ پر تعلیم حاصل کرتا ہے اس کو نوکری بھی بڑی ہی آسانی سے مل جاتی ہے۔ آپ تعلیم پر فوکس کریں اور سکالرشپ کے لیئے اپلائی کریں تا کہ آپ کو سکالرشپ مل سکے اور آپ کی فیس معاف ہو سکے۔
کیا غریب طالب علموں کی فیس معاف کرنے کی کوئی سکیم ہوتی ہے؟
سکول یا یونیورسٹی جو بھی ہو جوطالب علم اپنی فیس ادا نہیں کر سکتا وہ حقیقت میں مستحق ہوتا ہے تو اس کی فیس معاف کرنا ہر ادارے کا فریضہ ہوتا ہے۔ اگر آپ حقیقت میں مستحق ہیں تو آپ کو جس ادارے سے آپ وابستہ ہیں اس کو آپ ایک درخواست لکھتے ہیں جس میں آپ مکمل طور پر آپ اپنی معاشی حالت کے بارے میں بتاتے ہیں۔
پھر ادارہ مکمل طور پر آپ کی جانچ پڑتال کرتا ہے اگر آپ واقعی غریب ہوں اور تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہوں تو ادارہ آپ کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کرتا ہے۔ آپ کی فیس معاف کی جاتی ہے آپ کو رہائش بھی دی جاتی ہے اور ادارہ آپ کے دیگر اخراجات بھی پورے کرتا ہے ۔ اس کی مکمل طور پر لسٹ بنائی جاتی ہے
اس کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جب آپ کی تعلیم مکمل ہوجاتی ہے اور آپ کو نوکری بھی مل جاتی ہے تو جو اخراجات آپ کی تعلیم پر ادارے نے کیے ہوتے ہیں وہ آپ کو واپس کرنے ہوتے ہیں۔ ادارہ آپ پر کوئی دباؤ نہیں ڈالتا ہے ۔ آپ قسطوں کی ادائیگی کرتےہیں۔ آپ اس طرح تھوڑا تھوڑا کرکہ آپ ادارے کے سارے ادھار اتار دیتےہیں۔
کیا غریب طالب علموں کی فیس معاف کرنے کی سکیم طالب علموں کے لیئے مفید ہوتی ہے؟
اگر آپ حقیقت میں دیکھیں تو اس کا طالب علموں کوبہت ہی زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ پڑھائی کے دوران ان پر کوئی معاشی دباؤ نہیں ہوتا ہے وہ آرام سے اپنی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر وہ پڑھائی کے دوران ساتھ ساتھ میں پیسے بھی کمائیں تو ان کو ذہنی دباؤ کاسامنا کرنا ہو گا۔
جس سے ان کی پڑھائی پر توجہ نہیں رہے گی ان کے ذہن میں ہر وقت ادارے کی فیس اپنے تعلیمی اخراجات کیسے پورے کیے جائیں یہ ہی چلتا رہے گا اس لیئے ادارہ پڑھائی کے دوران ان کو سپورٹ کرتا ہے کہ وہ آرام سے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم کو مکمل کریں اور اس کے بعد
جب نوکری ملے گی تب جا کر آہستہ آہستہ کر کہ سارا ادھار اتار دیں اور ان کو دباؤ میں بھی نہیں لایا جائے گا۔ اس سے وہ ذہنی دباؤ سے بچ کر اپنا سارا دھیان اپنی تعلیم پر لگا سکتے ہیں تو اس سے بہت ہی زیادہ فائدہ ہے تمام نوجوانوں کو۔
فیس معاف کروانے کا پورا طریقہ کار کیا ہوتا ہے؟
اگر آپ ایک غریب طالب علم ہیں اور آپ اپنی فیس کو معاف کروانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو ایک درخواست لکھنی پڑے گی جس میں آپ مکمل اپنا بتاؤ گے کہ آپ غریب ہو اور اپنی فیس کو معاف کروانا چاہتے ہیں کیونکہ آپ فیس ادا نہیں کر سکتے ہو اور آپ اپنی تعلیم جو بھی جاری رکھنا چاہتے ہو
اس کہ بعد آپ کی درخواست کا پورا معائنہ کیا جائے گا کہ آپ ٹھیک کہ رہے ہو یا نہیں اس کہ بعد آپ کو آپ کی موبائل فون نمبر پر درخواست کے منظور یا نا منظور ہونے کا میسج آ جائے گا۔ بہت سارے لوگ جو کہ ڈرامہ کر رہے ہوتے ہیں
ان کو فوراً پکڑ لیا جاتا ہے اور ان کہ خلاف کاروائی بھی کی جاتی ہے اور جو لوگ حقیقت میں ضرورت مند ہوتے ہیں ان کو فیس معافی کی سہولت دے دی جاتی ہے۔
غریب طالب علموں کے لیئے کون سی یونیورسٹیاں اچھی ہیں پرائیویٹ یا سرکاری
غریب طلباء کے لیئے عوامی یونیورسٹیاں (سرکاری یونیورسٹیاں) عام طور پر معقول فیس اور مختلف فنانسل سپورٹ کی سہولتیں فراہم کرتی ہیں۔ ان میں سے کچھ مشہور عوامی یونیورسٹیاں ہیں جو طلباء کو معاشی مدد، سکالرشپس، اور ملازمت کی اہلیت کے ذریعے مدد فراہم کرتی ہیں۔
سرکاری یونیورسٹیاں مختلف صنوبری زمینوں پر مبنی ہوتی ہیں اور عام طور پر زیادہ تعداد میں طلباء کو اختیار کر لیتی ہیں۔ یہاں مفت تعلیم کی بھی سہولت فراہم کی جا سکتی ہے، لیکن اس پر مختلف یونیورسٹیوں کی سیاستوں پر مبنی ہوتی ہے۔
پرائیویٹ یونیورسٹیاں بھی طلباء کو مختلف اقسام کی سکالرشپس اور معاشی مدد فراہم کرتی ہیں، لیکن عام طور پر ان کی فیس زیادہ ہوتی ہے۔ غریب طلباء کو بھی کچھ پرائیویٹ یونیورسٹیاں مختلف طریقوں سے مدد فراہم کرتی ہیں لیکن یہ مختلف ہوتا ہے اور ہر یونیورسٹی کی پالیسیاں مختلف ہوتی ہیں۔ سرکاری اداروں کی اپنی ہی بات ہوتی ہے۔
0 Comments